صفحات

ہفتہ، 7 اکتوبر، 2017

جماع پر غسل واجب نہ ہونا، غیر مقلدین کےایک اعتراض کا جواب


غیر مقلدین کا فقہ حنفی پر ایک اعتراض کا ہے کہ نابالغ لڑکی سے جماع پرغسل واجب نہیں جب تک انزال نہ ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

احناف کا فتوی بھی یہی ہے کہ جماع سے غسل واجب ہو جاتا ہے بھلے انزال ہو یا نہ ہو جیسا کہ ہدایہ میں موجود ہے۔


لیکن غیر مقلدین کو شاید یہ معلوم نہیں کہ ان کے مولانا ثناء اللہ امرتسری صاحب کہتے ہیں کہ امام بخاریؒ کے نزدیک بھی بغیر نزول منی غسل واجب نہیں اور امام بخاریؒ نے یہ مسئلہ مختلف احادیث میں تطبیق دینے کے بعد کہا۔۔(اہلحدیث امرتسر،17 جون 1938)
امام اہلحدیث نواب وحید الزماں لکھتے ہیں کہ امام بخاری کے نزدیک عاقل مرد عورت جماع کریں ،انزال نہ ہوتو غسل واجب نہیں۔( نزل الابرارج1ص23،24)
اس کے علاوہ غیر مقلدین کے عمران ایوب لاہوری صاحب امام شوکانی کی کتاب الدر البہیہ کے ترجمہ و تحقیق میں لکھتے ہیں کہ
''جمہور کے موقف کے خلاف حضرت ابو سعید خدری، زید بن خالد، سعد بن ابی وقاص، حضرت معاذ، حضرت رافع بن خدیج، حضرت علی رضی اللہ عنہم، حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ اور ظاہریہ کا موقف یہ ہے کہ غسل صرف انزال کی صورت میں ہی واجب ہوتا ہے اور ان کا مؤقف حدیث کی بناء پر ہے لیکن جمہور کا مذہب راجح ہے''( فقہ الحدیث،1/236،235)
تو غیر مقلدین کو چائیے کہ امام بخاریؒ ، اور ان تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر وہی فتوی لگائیں جو وہ احناف پر لگاتے ہیں۔

غلامِ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم، محسن اقبال

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں